#belowheader-wrapper {width:590px;margin:0 auto 10px;overflow: hidden;}

گیڈر اور کسان


Stumble Upon Toolbar





  پیارے بچو ۔ ایک دفہ کا ذکر ہے کہ کسی گاوں میں ایک زمیدار رہتا تھا۔ وہ ہر روز اپنے کھیت میں صبح سے لکر شام تک کام کرتا تھا۔
 ہر روز ایک گیڈر آتا اور ایک پتھر پر بیٹھ کر زور سے کہتا۔ چاچا کیسے ہو۔ زمیدار جواب میں کہتا۔۔ ٹھیک ہوں۔ 
 گیڈر  پھر کہتا۔ کیا بیج رہے ہو؟ کسان کہتا۔ خربوزے اور تربوز۔۔ گیڈر بولتا رات کو اس کی حفاظت کون کرتا ہے ؟
کسان کہتا۔ موٹا تازہ کالا کتا۔ گیڈر یہ سن کر کسان کو گالیاں دیتا۔ کسان بیچارہ ڈنڈا لے کر اس کے پیچھے دورڈتا۔ لیکن گیڈر اس کے ہاتھ نہ 
 آتا۔
کسان گیڈر کے ہاتھوں بہت پریشان تھا۔ ایک دن کسان اپنے دوست سے ملنے گیا۔ جو لکڑی کا کام کرتا تھا۔ اس نے پوچھا یار تم بہت پریشان
لگ رہے ہو۔ کیا بات ہے؟
  کسان نے ساری کہانی اپنے دوست کو بتائی۔  تو اس کا دوست بولا۔ یار یہ تو کوئی بڑا مسلئہ نہیں ہے۔ تم ایسا کرو۔ کہ یہ گوند لے جاو اور 
وہ جس پتھر پر بیٹھتا ہے۔ اس پر لگا دو۔
 کسان بہت خوش خوش گھر کو گیا
 اگلی صبح کسان نے وہ گوند اس پتھر پر لگا دی جس پر گیڈر روز بیٹھتا تھا۔ 
گیڈر آیا اور روز کی طرح بولا۔۔ چاجا کیسے ہو؟ کسان بولا اللہ کا احسان ہے۔ 
گیڈر پھر بولا۔ کیا بیج رہے ہو؟ 
کسان بولا۔ خربوزے اور تربوز۔  
گیڈر نے کہا۔  رات کو اس کی حفاظت کون کرے گا؟ 
کسان بولا ۔ موٹا تازہ کالا کتا۔ 
گیڈر نے یہ سن کر کسان کو گالیاں دینے لگا۔ کسان ڈنڈا لے کر اس کے پیچھے بھاگا۔ گیڈر جب اٹھنے لگا تو وہ پتھر سے چپک گیا۔
کسان نے اسے بہت مارا اور پھر ایک درخت سے الٹا لٹکا دیا۔ 
جو بھی اس راستے سے گزرتا گیڈر کو ایک دو ڈنڈے ماتا۔ شام تک گیڈر مار کھاتا رہا۔ وہ زور زور سے چلایا لوگو۔ میں اگر مر گیا تو قیامت 
آجائے گی۔ 
ایک آدمی نے ڈر کر اسے کھول دیا۔
گیڈر بولا۔ قیامت آئے یا نہ آئے پر مجھ پر سے قیامت گزر گی۔ یہ کہتا ہوا وہ بھاگا اور پھر کبھی لوٹ کر نہیں آیا۔۔






0 comments:

Post Comments

News/Video

ads

extremetracking

eXTReMe Tracker

Counter

ads

Translate

Top Articles & World News

sitemap

Free Sitemap Generator
 

Copyright 2008 All Rights Reserved Revolution Two Church theme by Brian Gardner Converted into Blogger Template by Bloganol dot com