#belowheader-wrapper {width:590px;margin:0 auto 10px;overflow: hidden;}

Sunami Khan, launched a campaign to contact


Stumble Upon Toolbar




اللہ اللہ کر کے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ جنابِ عمران خان نے عوامی رابطے کی ملک گیر مہم کا آغاز کر ہی دیا! اُنہوں نے اس نیک کام کے لیے ’لودھراں‘، ’کہروڑ پکا‘ اور ’گیلے وال‘ کے شاد وشاداب علاقوں کا انتخاب کیا!اور مقامی آبادی تک یہ پیغام پہنچایا کہ نئے پاکستان میں نواز اور زرداری کے لیے کوئی جگہ میسر نہیںہو گی! حتیٰ کہ اُنہیں ’اصلاح گاہوں‘یعنی ’بورسٹل جیلوں‘ میں بھی ’داخلہ‘ مہیا نہیں کیا جائے گا! عین ممکن ہے کہ جنابِ عمران خان اس حد تک نہ گئے ہوں،مگر، اُن کا لب و لہجہ اپنے پیٹ میں کچھ اسی نوع کا عجیب الخلقت منطقی انجام پرورش پاتا دکھلائی دیتا رہا!وہ بہت ذہین جملوں کے ساتھ لیس کرکے میدان میں اُتارے گئے تھے! لہٰذا اُنہوں نے فرمایا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ محض ’شوباز‘ ہیں! اور جنابِ نواز شریف رائے ونڈ کے ’مغل اعظم‘ہیں! یہ دونوں محض دکھاوا ہیں! اصل کام ہم کریں گے! اور یہ دونوں ہم سے محض یوں خوف زدہ ہیں کہ ہم بے نظیر کے قاتل بھی بے نقاب کردیں گے! اور پاکستان کی خارجہ پالیسی بھی واقعی تبدیل کرکے دکھا دیں گے! اِن عام جلسوں کی سیریز سے جنابِ شاہ محمود قریشی، جنابِ جاوید ہاشمی اور جنابِ جہانگیر ترین نے بھی خطاب فرمایا! اور نواز لیگ پر حتی المقدور دستیاب کیچڑ اُچھالنے کے مظاہرے میں پورے زور شور سے حصہ لیا! مگر سرخیوں میں صرف عمران خان نظر آئے! یہ ایک نئی حکمتِ عملی ہے! اور جنابِ ذوالفقار علی بھٹو کے قریب رہنے والے لوگ اس حکمتِ عملی کی گہرائی سے بہت اچھی طرح واقف ہیں! پاکستان مسلم لیگ کے سینیٹر جنابِ پرویز رشید نے فرمایا ہے کہ چیئرمین تحریکِ انصاف جنابِ عمران خان ’نواز لیگ فوبیا‘کا شکار ہو چکے ہیں! وہ کہیں جائیں اُن سے پہلے جنابِ نواز شریف کا ذکر وہاں پہنچ جاتا ہے! اور وہ اپنی بات کا آغاز اُنہی کے تذکرے سے کرتے ہیں! اور اپنی بات کا انجام بھی اُنہی کے ذکرِ خیر پر فرماتے ہیں! جنابِ نواز شریف، جنابِ عمران خان کے حواس پر چھا چکے ہیں!تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تحریکِ انصاف نے انتخابی نشان کے طور پر ’ترازو‘ وہی ’جماعت اسلامی والا میزان‘اپنا لیا ہے! جبکہ جماعت اسلامی نے ’کتاب‘ چن کر اہلِ نقد و نظر کے لیے پروف ریڈنگ ’مِس ٹیکس‘ ڈھونڈتے رہنے کے کارِ بے کار کا مشغلہ بھی نکال لیا ہے! کچھ بھید نہیں کھلتا ! کیا بات ہے بنیادی؟ یہ کھیل تحریک اور جماعت نے مل کر کھیلا ہے،یا، کام بہتر طور پر چل نکلنے کے بعد مل جل کر کھیلے جانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے! جنابِ عمران خان گزشتہ 8 برس سے ایک ہی بات کیے چلے آ رہے ہیں! نہ ہی اُنہوں نے اپنے اس بیان میںکوئی ایک لفظ بدلنے کی زحمت اُٹھائی! اور نہ ہی مفہوم پر کسی تبدیلی کی آنچ آنے دی! ہم نے آج تک کسی سیاست دان کو کسی غلط بات پر اس طرح اَڑتے نہیں دیکھا! جنابِ پرویز مشرف سیاست دان ،تو، نہیں تھے! مگر، بات بنتے ہی اَڑنے کی جگہ اُڑنے کا فیصلہ کرنے میں اُنہوں نے آدھ منٹ بھی نہیں لیا! سب کچھ تیار تھا! گارڈ آف آنر وصول کیا! اور طیارے میں بیٹھ کر ہوا ہو گئے! جنابِ عمران خان ایک سے زیادہ بار کہہ چکے ہیں کہ اگر انتخابی نتائج اُن کی صوابدید کے مطابق نہیں نکلے، تو، یہ ملک خون میں نہا جائے گا! ہماری سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ کام جسے اُن کی صوابدید کے مطابق ہونا ’ناممکنات‘میں لکھ دیا گیا ہے وہ کیوں کر ہو گا؟ اور جب وہ نہیں ہوگا،تو، جنابِ عمران خان کن لوگوں کے کاندھوں پر بیٹھ کر اُس ’سونامی‘ کا رُخ کیونکر متعین کر سکیں گے! جسے بڑے لوگوں پر کبھی اعتبار نہیں ہوا کرتا! خواہ وہ عظیم الشان شخصیت جنابِ عمران خان کی ہی کیوں نہ ہو؟

0 comments:

Post Comments

News/Video

ads

extremetracking

eXTReMe Tracker

Counter

ads

Translate

Top Articles & World News

sitemap

Free Sitemap Generator
 

Copyright 2008 All Rights Reserved Revolution Two Church theme by Brian Gardner Converted into Blogger Template by Bloganol dot com